عمان اپنی قدرتی خوبصورتی، تاریخی ورثے اور ثقافتی تنوع کے لیے مشہور ہے، جو خاندانوں کے لیے ایک مثالی سیاحتی مقام بناتا ہے۔ حالیہ برسوں میں، عمان نے سیاحت کے فروغ کے لیے نمایاں اقدامات کیے ہیں، جن میں ورچوئل ٹور پروگرام کا آغاز بھی شامل ہے، تاکہ دنیا بھر کے سیاح عمان کی خوبصورتی کا تجربہ کر سکیں۔ citeturn0search7
مسقط: جدیدیت اور روایت کا حسین امتزاج
مسقط، عمان کا دارالحکومت، اپنی جدید تعمیرات اور قدیم ثقافتی ورثے کا بہترین امتزاج پیش کرتا ہے۔ یہاں خاندان سلطان قابوس گرینڈ مسجد کی شاندار فنِ تعمیر کا مشاہدہ کر سکتے ہیں، جو اسلامی فن کا شاہکار ہے۔ مزید برآں، مسقط کی قدیم مارکیٹ، مطرح سوق، میں مقامی دستکاری اور مصالحوں کی خریداری کا لطف اٹھایا جا سکتا ہے۔
نزویٰ: تاریخ کے دریچوں میں جھانکتی وادی
نزویٰ، جو عمان کی قدیم دارالحکومت رہی ہے، اپنی تاریخی قلعوں اور ثقافتی ورثے کے لیے معروف ہے۔ نزویٰ قلعہ، جو 17ویں صدی میں تعمیر ہوا، خاندانوں کو عمان کی تاریخ اور فنِ تعمیر سے روشناس کراتا ہے۔ نزویٰ سوق میں مقامی مصنوعات اور دستکاری کی خریداری بھی ایک دلچسپ تجربہ ہے۔
جبیل اخضر: قدرتی حسن کا شاہکار
جبیل اخضر، جسے “گرین ماؤنٹین” بھی کہا جاتا ہے، اپنی سرسبز وادیوں اور ٹھنڈے موسم کی وجہ سے مشہور ہے۔ یہاں خاندان پیدل سفر، مقامی باغات کی سیر اور قدرتی مناظر سے لطف اندوز ہو سکتے ہیں۔ یہ مقام گرمیوں میں خاص طور پر پرسکون اور خوشگوار ہوتا ہے۔
وادی بنی خالد: صاف پانی کی جھیلیں اور قدرتی خوبصورتی
وادی بنی خالد اپنی صاف شفاف پانی کی جھیلوں اور سرسبز مناظر کے لیے معروف ہے۔ یہاں خاندان تیراکی، پکنک اور قدرتی خوبصورتی کا لطف اٹھا سکتے ہیں۔ یہ مقام بچوں کے لیے بھی محفوظ اور دلچسپ ہے۔
صلالہ: قدرتی مناظر اور ثقافتی تجربات کا امتزاج
صلالہ، جو عمان کے جنوبی حصے میں واقع ہے، اپنی منفرد موسمی حالات اور سرسبز مناظر کے لیے مشہور ہے۔ خریف کے موسم میں یہاں کی وادیاں اور پہاڑ سبز چادر اوڑھ لیتے ہیں، جو خاندانوں کے لیے ایک منفرد تجربہ فراہم کرتے ہیں۔ مزید برآں، صلالہ کے ساحل اور تاریخی مقامات بھی دیکھنے سے تعلق رکھتے ہیں۔
سور: سمندری تاریخ اور ساحلی خوبصورتی کا شہر
سور، عمان کا ساحلی شہر، اپنی سمندری تاریخ اور خوبصورت ساحلوں کے لیے معروف ہے۔ یہاں خاندان روایتی دھو کشتیوں کی تیاری کا مشاہدہ کر سکتے ہیں اور ساحل پر وقت گزار سکتے ہیں۔ سور کا
*Capturing unauthorized images is prohibited*